20220701 083530

خواب میں آئینه (شیشہ) دیکھنا|خواب نامہ اردو

:آئینه(شیشه)

: حضرت ابن سیرین ﷺ نے فرمایا

ہے کہ خواب میں آئینہ دیکھناولا یت اور مرتبہ ہے اور اگر دیکھے کہ اس کے پاس آئینہ ہے یا کسی نے اس کو دیا ہے تو دلیل ہے کہ آئینہ کی بڑائی کے اندازے پر قد راور مرتبہ ولایت اور نعمت پاۓ گا۔ اور اگر دیکھے کہ کسی کو آئینہ دیا ہے تو یہ دلیل ہے کہ اپنا مال و متاع کسی کے سامنے پیش کرے گا اور اگر دیکھے کہ چاندی کے شیشے میں نگاہ کرتا ہے تو یہ دلیل ہے کہ اپنے مرتبے اور عزت کو نفرت کی نگاہ سے دیکھے گا۔ کیونکہ تعبیر بیان کرنے والے چاندی کے شیشے کو بر اخیال کرتے ہیں۔

20220701 083530

:حضرت کرمانی میلہ نے فرمایا

ہے کہ اگر کوئی شخص خواب میں لوہے کے شیشے کو دیکھے تو دلیل ہے کہ اگر اس کی عورت حاملہ ہے تو لڑ کا پیدا ہو گا سب باتوں میں باپ کی مشابہ ہوگا اور اگر یہی خواب عورت حاملہ دیکھے تو لڑ کی پیدا ہوگی جو سب طرح سے اپنی ماں جیسی ہو گی ۔اور اگر عورت حاملہ نہیں ہے تو اس کا شوہر اس کو طلاق دے کر دوسری عورت کرے گا اور وہ عورت دوسرا شوہر کرے گی ۔اور اگرلڑ کا خواب میں شیشہ دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کا اور بھائی پیدا ہو گا ۔اگرلڑکی نے شیشہ دیکھا ہے تو دلیل ہے کہ اس کی اور ہمشیرہ آۓ گی ۔ اور حاکم یا بادشاہ شیشہ دیکھے گا تو معزول ہو گا اور حکومت اس کے ہاتھ سے نکل کر کسی اور کو ملے گی اور جو اس کا جاۓ نشین ہو جاۓ گا ۔

: حضرت جابر مغربی ﷺ نے فرمایا

ہے کہ خواب میں آئینہ دیکھنا کچھ وجہ پر ہے ۔ اول: عورت ۔ دوم: پسر سوم : جاہ وفرمان ۔ چہارم :یا رو دوست ۔ پنجم : شریک ششم : کارروشن۔ اور یہ بھی آپ نے فرمایا ہے کہ اگر غریب آدمی خواب میں آئینہ دیکھے تو اس امر کی دلیل ہے کہ عورت اور بزرگی پاۓ گا ۔اگرلڑ کی دیکھے تو اس کی شادی ہوگی اور شوہر کے نزدیک عزیز اور گرامی ہوگی ۔ اور اگر خواب میں دیکھے کہ اس کو کسی مجہول آدمی نے شیشہ دیا ہے تو اس امر کی دلیل ہے کہ غائب دوست کو دیکھ کر خوش ہوگا ۔

Check Also

khwab mian Chori dekhna ki Tabeer

khwab mian Chori dekhna ki Tabeer | knife in dream free pdf download

khwab mian Chori dekhna ki Tabeer khwab main chori(knife) dekhny ki tabeer in urdu pdf …

khwab main charag dekhna ki Tabeer

khwab main charag dekhna ki Tabeer khwab main charag dekhny ki tabeer in urdu pdf …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *