شتن ( بیٹھنا )
:حضرت ابن سرین میسی نے فرمایا
اگر دیکھے کہ زمین پر بیٹھتا ہے اور قرارلیا ﷺ ہے تو دلیل ہے کہ سفر میں اس کا کام نیک ہوگا۔ اور اگر دیکھے کہ بہت سویا ہے تو بھی یہی تاویل ہے۔ حضرت جعفر صادق بانی نے فرمایا ہے کہ گھوڑے یا گدھے یا خچر پر بیٹھنا چار وجہ پر ہے ۔اول: بخت ۔ دوم : دولت سوم : مرتبہ۔ چہارم : حکومت ۔ اور ہوا پر بیٹھنا بادشاہی پر دلیل ہے ۔اگر ہوا اس کی مطیع ہے ۔

:حضرت ابراہیم کرمانی مﷺ نے فرمایا
اگر دیکھے کہ یصلح لوگوں کے ساتھ چلتا ہے اور راستے میں ہی اس کو دی ہے اور دین کا مخالف ہوگا۔ چنانچہ فرمان حق تعالی ہے۔ فرح المخلفون بمقعد هم۔ ( پیچھے رہنے والے اپنے بیٹھنے پر خوش ہیں )۔ اور اگر دیکھے کہ وہ لوگ دین کے مخالف تھے اور وہ ان کو چھوڑ کر بیٹھ گیا ہے تو اس کے سو میل اول کے خلاف ہے۔
:حضرت اسماعیل اشعث ﷺ نے فرمایا
اگر دیکھے کہ مصلح اور پارسا لوگوں کے گروہ کے ساتھ بیٹھا ہے تو دلیل ہے کہ خیر وصلاح میں زیادتی ہوگی ۔اور اگر بد کارلوگوں کے ساتھ بیٹھا ہے تو اس کی تاویل اول کے خلاف ہے۔