یارہ ( کنگن ): یارو یعنی نکن ۔ خواب میں ایک جنس اور تم ہاتھ کے کنگن یا کڑے کی ہوتی ہے ۔ حضرت ابن سیرین میلہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی مرد دیکھے کہ اس نے کوئی منگن ہاتھ میں پہنا ہوا تھا تو دلیل ہے کہ کوئی تکلیف و زحمت اس کو پہنچے گی ۔ اور اگر وہ کنگن چاندی کا پہنے ہوۓ ہے تو دلیل ہے کہ غم واندوہ کم تر ہوگا ۔اور تمام پہناوے عورتوں کے مردوں کے لئے نیک اور بہتر نہیں ہوتے ۔ اور اسی طرح مردوں کو پہناوے عورتوں کے واسطے اچھے نہیں ہیں ۔ اور طوق اور گوشوارے وغیرہ جو کہ زینت و آرائش بادشاہوں کی ہوں وہ مردوں کے لئے عورتیں ہوتی ہیں اور عورتوں کے واسطے شوہر ہوتے ہیں جو کہ بموجب ان کی قدرو قیمت کے ہوں کہ جو کچھ انہوں نے دیکھا ہو ۔ اور شرح و تفصیل ہر ایک پہناوے کی بذیل پیرا یہ کتاب ہذا کے حصہ اول میں ہم بیان کر چکے ہیں ۔