Youm e Ashura ki Fazilat
We are Writing about Youm e Ashura. Youm e Ashura is the day of 10th Muharram. 10 Muharram is very important day in Islamic history. Muharram Kay din ki Dua in Urdu. muharram k Din ka wazifa. Fazilat of 10 muharram.
محرم الحرام کے فیوض و برکات
اسلامی سال کا پہلا مہینہ محرم الحرام ہے۔ اللہ رب العزت نے سال کے بارہ مہینوں میں مختلف دنوں اور راتوں کی خاص فضیلت واہمیت بیان کر کے ان کی خاص خاص برکات وخصوصیات بیان فرمائیں ہیں۔
قرآن حکیم میں ارشاد باری تعالی ہے: إن عـلـة الشهـور عـنـد الله اثنا عشر شهرا في كتب الله يوم خلق السموت والارض منها أربعة حرم. (التوبه، ۳۲۰۹))
ان خاص مہینوں میں سے سب سے پہلا عزت والا مہینہ محرم الحرام ہے جبکہ باقی رجب المرجب، ذیقعدہ اور ذوالج ہیں۔ یہ تمام مہینے اللہ تعالی کے ہاں بہت زیادہ قابل احترام میں اس لئے اسلام سے پہلے بھی دیگر مذاہب میں ان مہینوں کا احترام کرتے ہوۓ لڑائی جھگڑے اور جنگ وقتال سے منع فرمایا گیا تھا۔ اسی بناء پر ان مہینوں میں جہاں نیکی کا اجر دوگنا ہے وہاں بدی کا بدلہ بھی دوگنا ہے۔ محرم الحرام کے تمام دنوں پر سب سےزیادہ فضیات یوم عاشورہ کو حاصل ہے۔
یوم عاشورہ کی فضیلت
محرم الحرام کی ۱۰ تاریخ کو یوم عاشورہ کہتے ہیں ۔ اس دن اطاعت خداوندی بجالانے والوں کو حق تعالی بہت بلند مقام سے نوازتا ہے۔ علماء کرام فرماتے ہیں کہ عاشورہ کو عاشورہ اس لئے کہتے ہیں کہ اللہ تعالی نے اس دن دس انبیاء کرام کو دس اعزاز عطا فرماۓ ۔ حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ قبول فرمائی۔
روزہ رکھنا
ادریس علیہ السلام کو بلند مکان پر اٹھایا۔ حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی جودی پہاڑ پر شہر گئی ۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو پیدا فرمایا۔ اس دن ان کو نار نمرود سے نجات عطافرمائی ۔ حضرت داؤد علیہ السلام کی توبہ قبول فرمائی، حضرت سلیمان علیہ السلام کی بادشاہی ان کو لوٹا دی ، حضرت ایوب علیہ السلام کی بیماری دور کر دی، حضرت موسی علیہ السلام کو دریا سے نجات دی اور فرعون کو دریا میں غرق کیا۔ حضرت یونس علیہ السلام کو مچھلی کے پیٹ سے باہر نکالا ۔ حضرت عیسی علیہ السلام کو اسی دن آسمان پر اٹھایا، اسی دن قیامت برپا ہوگی اور آقا علیہ الصلوۃ والسلام کو مقام محمود عطا فرمایا جاۓ گا۔
عاشورہ کے دن کئے جانے والے اس اعمال ایسے ہیں جو اللہ تعالی کے قرب کا باعث ہیں
۔۲ نفلی عبادت کرنا ۳
۔ یتیم کے سر پر ہاتھ رکھنا ۴
۔ توبہ و استغفار کرنا قبرستان جانا غسل کرنا ۲ ۔ سرمہ
لگاناہے۔
پیار کی پیار پری کرنا ۔ پیاسے کو پانی پلانا۹۔ صدقہ و خیرات کرنا۱۰۔ دستر خواں کشادہ کرنا( فيه الطالبين )
یوم عاشورہ کا روزہ حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم سایا مدینہ طیبہ تشریف لاۓ تو دیکھا کہ یہودی عاشورہ کا روزہ رکھتے ہیں۔ آپ نے اس بارے میں پوچھا تو لوگوں نے بتایا اس دن اللہ تعالی نے حضرت موی علیہ السلام اور بنی اسرائیل کوفرعون پر غلبہ عطا فرمایا۔ پس ہم اس کی تعظیم میں روزہ رکھتے ہیں۔
اس پر نبی اکرم ﷺ نے رمایا ۔ ہم موسی علیہ السلام کے تم سے زیادہ حقدار ہیں۔ چنانچہ آپ ﷺ نے روزہ رکھنے کا حکم دیا۔ (صحیح بخاری) ابو غلیط بن خلف رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں حضور نبی اکرم ﷺ نے میرے گھر پر ایک چڑیا دیکھی تو فرمایا یہ پہلا پرندہ ہے جس نے عاشورہ کے دن روزہ رکھا۔ حضرت قیس ابن عبادہ فرماتے ہیں۔ عاشورہ کے دن جنگلی جانور بھی روزہ رکھتے ہیں۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا۔ ماہ رمضان کے بعد جس مہینے کے روزے افضل ہیں وہ محرم ہے اور فرض نماز کے بعد عاشورہ کی رات میں نماز پڑھنا فضل ہے۔(صحیح مسلم)حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے یوم عاشورہ کے روزے کا پوچھا گیا تو آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا ” یہ گزشتہ سال کے گناہوں کو مٹادیتا ہے۔ (صحیح مسلم ، کتاب صیام باب استحباب صیام ثلاثه )